Islamic stores blog /A Martyr's Wish

                         ایک شہید کی آرزو


حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جنگ احد سے پہلے مجھ سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا آؤ ہم اللہ سے اپنی اپنی آرزؤں کی دعا کریں، میں نے کہا، اچھا، ہم ایک کنارہ ہو گئے، پہلے میں نے دعا کی الہی جب کل دشمن سے میرا مقابلہ ہو تو میرا مقابلہ ایسے شخص سے ہو جو حملہ میں بھی سخت جو اور مدافعت میں بھی پورا ہو میں اور وہ لڑیں میرا لڑنا تیرے لئے ہو پھر مجھے فتح ہو، میں اسے قتل کر دوں اور اس کا سامان لے لوں میری اس دعا پر


عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے کہا آمین پھر عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے لئے دعا کی. البہی کل ایسے مرد سے جوڑ ہو، جو حملہ اور مدافعت میں کامل ہو ہم دونوں لڑیں، میرا لڑنا تیری راہ میں ہو پھر وہ مجھے قتل کر ڈالے پھر میری ناک اور کان کاٹ ڈالے پھر جب میں تیرے سامنے حاضر ہوں تو تو دریافت فرمائے کہ عبداللہ تیری ناک اور کان کیوں کاٹے گئے؟ تب میں عرض کروں تیری راہ


میں اور تیرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ میں جب تو فرمائے کہ ہاں تو سچ کہتا ہے.


سعد رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کی دعا میری دعا سے بہتر تھی۔ چنانچہ یہ بزرگوار اسی کیفیت سے شہید ہوئے۔


(رحمة للعالمين ج (2)


صحیح اسلامی واقعات صفحہ نمبر 74-(75)

Comments